Manqabat Muazzam Ali Mirza
مبارک مبارک مبارک مبارک
مبارک مبارک مبارک مبارک
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑآئے
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑآئے
ٓآکے جبریل ؑ جھولا جھلائے
آج عالم میں شبیر ؑ آئے
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑآئے
کون سمجھے بھلا اُس کی عظمت
ناز اُٹھاتی ہے جس کی مشیت
جس کا جھولا جھلائے رسالت
جس کی منزل ہے دوشِ نبوت
جو پیمبر ص کا ناقہ بنائے
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑ آئے
مبارک مبارک مبارک مبارک
کوئی منزل کوئی راستہ ہو
عزم و ہمت ہو صبر و رضا ہو
عرش ہو خانہ کبریا ہو
وہ مدینہ ہو یا کربلا ہو
تیرے جلووٗں سے سب جگمگائے
تیرے جلووٗں سے سب جگمگائے
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑ آئے
مبارک مبارک مبارک مبارک
جو کہ معراج ہے بندگی کی
جس نے عزت رکھی آدمی کی
مر کے خیرات دی زندگی کی
آبرو رہ گئی آدمی کی
کوئی کیسے اسے بھول جائے
کوئی کیسے اسے بھول جائے
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑ آئے
مبارک مبارک مبارک مبارک
جس نے سکھلادیا مر کے جینا
جو ہے تاجِ وفا کا نگینہ
جس کی چوکھٹ ہے مکہ مدینہ
جب سے ڈوبا ہے اس کا سفینہ
آج تک پھر نہ طوفان آئے
کہدوقرآن سے لوری سنائیں
آج عالم میں شبیر ؑ آئے
مبارک مبارک مبارک مبارک